محفوظ اثر فطری شاعر ہیں۔ محترم ظفر کلیم کی رفاقت و رہنمائی نے ان کی شاعری کو نیا لہجہ اور اسلوب بخشا۔ ان کا ایک شعری مجموعہ ’’نقش خیال‘‘ 2007ء میں منظر عام پر آیا۔ محفوظ اثر آسان لفظوں میں اپنی بات کہنے کا ہنر جانتے ہیں۔ ان کی غزلوں میں اپنی ذات کا کرب اور تہذیبی، سماجی اور سیاسی حالات کی عکاسی موجود ہے۔ وہ جدید فکر کو ملحوظ رکھتے ہوئے روایت سے انحراف بھی نہیں کرتے ہیں۔ تاہم انہوں نے ذاتی تجربات کے اثرات قبول کیے ہیں اس سے ان کے گہرے مشاہدے کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس کے ردعمل کا اظہار محفوظ اثر کی شاعری ہے۔
محفوظ اثر اسلامیہ ہائی اسکول مومن پورہ ناگپور میں لیب اٹنڈنٹ کی حیثیت سے 2008 ء میں سبکدوش ہوئے۔
اتھارٹی کنٹرول :لائبریری آف کانگریس کنٹرول نمبر : n2014212650