ملکہ نسیم
غزل 19
نظم 15
اشعار 11
خواب ٹھہرے تھے تو آنکھیں بھیگنے سے بچ گئیں
ورنہ چہرے پر تو غم کی بارشوں کا عکس ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شدت تشنہ لبی آج کہاں لائی ہے
پیاس صحرا کی سمندر میں اتر آئی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
میں کسی اور کو دیکھوں بھی تو دیکھوں کیسے
اس کے خوابوں کی ان آنکھوں پہ نگہبانی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
وہ لڑکیاں کہ جو لگتی تھیں سادہ تحریریں
پڑھی گئیں تو انوکھی پہیلیاں نکلیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہر دور کا جو عکس ہے وہ آئنہ ہیں ہم
تخلیق کائنات کا اک سلسلہ ہیں ہم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے