منظر بھوپالی
غزل 15
نظم 1
اشعار 19
آپ ہی کی ہے عدالت آپ ہی منصف بھی ہیں
یہ تو کہیے آپ کے عیب و ہنر دیکھے گا کون
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آنکھ بھر آئی کسی سے جو ملاقات ہوئی
خشک موسم تھا مگر ٹوٹ کے برسات ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اب سمجھ لیتے ہیں میٹھے لفظ کی کڑواہٹیں
ہو گیا ہے زندگی کا تجربہ تھوڑا بہت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
انہیں پہ سارے مصائب کا بوجھ رکھا ہے
جو تیرے شہر میں ایمان لے کے آئے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہمارے دل پہ جو زخموں کا باب لکھا ہے
اسی میں وقت کا سارا حساب لکھا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے