مولانا جلال الدین رومی کے اقوال



دنیا حاصل کرنا کوئی برائی نہیں لیکن جب دنیا کو آخرت پر ترجیح دی جائے تو پھر سراسر خسارہ ہی ہے۔

ہر فرد کسی خاص مقصد کے لیے پیدا ہوتا ہے اور اس وقت کے ہسول کی خواہش پہلے ہی سے اس کے دل میں رکھ دی جاتی ہے



حقیقت اور مجاز کا فرق تجھے اسی وقت معلوم ہو سکتا ہے، جب سرمائے انسانیت تیری چشم بصیرت کو صاف کر چکا ہو۔

اے محبوب اے حقیقی! آپ کی محبت میں مجھ کو نعرۂ مستانہ بہت اچھا لگتا ہے۔ قیامت تک اے محبوب میں اسی دیوانگی اور وارفتگی کو محبوب رکھنا چاہتا ہوں۔

