مظہر مرزا جان جاناں
غزل 5
اشعار 8
جو تو نے کی سو دشمن بھی نہیں دشمن سے کرتا ہے
غلط تھا جانتے تھے تجھ کو جو ہم مہرباں اپنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خدا کے واسطے اس کو نہ ٹوکو
یہی اک شہر میں قاتل رہا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم گرفتاروں کو اب کیا کام ہے گلشن سے لیک
جی نکل جاتا ہے جب سنتے ہیں آتی ہے بہار
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ دل کب عشق کے قابل رہا ہے
کہاں اس کو دماغ و دل رہا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 10
تصویری شاعری 2
چلی اب گل کے ہاتھوں سے لٹا کر کارواں اپنا نہ چھوڑا ہائے بلبل نے چمن میں کچھ نشاں اپنا یہ حسرت رہ گئی کیا کیا مزے سے زندگی کرتے اگر ہوتا چمن اپنا گل اپنا باغباں اپنا الم سے یاں تلک روئیں کہ آخر ہو گئیں رسوا ڈوبایا ہائے آنکھوں نے مژہ کا خانداں اپنا رقیباں کی نہ کچھ تقصیر ثابت ہے نہ خوباں کی مجھے ناحق ستاتا ہے یہ عشق_بدگماں اپنا مرا جی جلتا ہے اس بلبل_بیکس کی غربت پر کہ جن نے آسرے پر گل کے چھوڑا آشیاں اپنا جو تو نے کی سو دشمن بھی نہیں دشمن سے کرتا ہے غلط تھا جانتے تھے تجھ کو جو ہم مہرباں اپنا کوئی آزردہ کرتا ہے سجن اپنے کو ہے ظالم کہ دولت_خواہ اپنا مظہرؔ اپنا جان_جاںؔ اپنا