مہدی علی خان ذکی لکھنوی
اشعار 2
اک ذرا تیغ نگہ کو جو اشارا ہو جائے
آپ کا نام ہو اور کام ہمارا ہو جائے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ایک نشتر ہے کہ دیتا ہے رگ جاں کو خراش
ایک کانٹا ہے کہ پہلو میں چبھوتا ہے کوئی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے