مرزا اطہر ضیا
غزل 14
اشعار 15
تیری دہلیز پہ اقرار کی امید لیے
پھر کھڑے ہیں ترے انکار کے مارے ہوئے لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں ادھورا سا ہوں اس کے اندر
اور وہ شخص مکمل مجھ میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تو نے اے وقت پلٹ کر بھی کبھی دیکھا ہے
کیسے ہیں سب تری رفتار کے مارے ہوئے لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دیکھتے رہتے ہیں خود اپنا تماشا دن رات
ہم ہیں خود اپنے ہی کردار کے مارے ہوئے لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے