Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mirza Azeem Baig Chughtai's Photo'

مرزا عظیم بیگ چغتائی

1895 - 1941 | پاکستان

اردو کے ممتاز طنز ومزاح نگاروں میں شامل، اپنی روشن خیالی کے لیے معروف، عصمت چغتائی کے بھائی۔

اردو کے ممتاز طنز ومزاح نگاروں میں شامل، اپنی روشن خیالی کے لیے معروف، عصمت چغتائی کے بھائی۔

مرزا عظیم بیگ چغتائی کا تعارف

رشتہ داروں : عصمت چغتائی (بہن)

اردو کے مقبول مزاح نگاروں میں ایک نام عظیم بیگ چغتائی کا ہے۔ ان کے ہلکے پھلکے مزاح کی بنیاد لڑکپن کی شرارتوں پر ہے جن سے ہر انسان کو کبھی نہ کبھی سابقہ پڑا ہے۔ اس لیے عام لوگوں نے ان کی ظرافت کو بہت پسند کیا۔

عظیم بیگ چغتائی کی ولادت جودھ پور میں ہوئی۔ وہیں ابتدائی تعلیم پائی۔ ولادت سے وفات تک علالت کا سلسلہ جاری رہا۔ بے حد کمزور تھے اس لیے بہن بھائیوں کو ڈانٹ پڑتی رہتی تھی کہ انہیں نہ چھیڑیں، انہیں نہ ستائیں۔ کہیں ایسا نہ ہو چوٹ لگ جائے۔ اس برتاؤ کا ان کی شخصیت پر برا اثر پڑا اور طبیعت میں ایک نفسیاتی گرہ پڑ گئی۔ عصمت چغتائی ان کی بہن تھیں۔ انہوں نے ’’دوزخی‘‘ کے عنوان سے ان کا خاکہ لکھا اور ان کی نفسیاتی پیچیدگیوں کا بہت دلچسپ انداز میں ذکر کیا۔ لڑکپن کی جن شرارتوں کی تصویریں عظیم بیگ چغتائی اپنی تحریروں میں کھینچتے ہیں وہ اس کمزوری کا فطری رد عمل ہے۔ طویل عرصے تک وہ دق کے مرض میں مبتلا دہے۔ آخر 1941ء میں وفات پائی۔

یہ بات بھی ذہن میں رکھنے کی ہے کہ عظیم بیگ چغتائی معاشرے میں پھیلی ہوئی فرسودہ روایتوں سے بیزار تھے اور اصلاح کی خواہش بھی رکھتے تھے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے انہوں نے ظریفانہ اورطنزیہ مضامین بھی لکھے۔ اس کے علاوہ ’’قرآن اور پردہ‘‘ جیسی سنجیدہ کتاب بھی لکھی۔ 

شریر بیوی، کولتار اور خانم کو اردو ادب میں بہت شہرت حاصل ہوئی۔

Recitation

Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

Register for free
بولیے