حیرانؔ۔میر حیدر علی ان کا نام تھا ۔اور حیرانؔ تخلص کرتے تھے ۔فورٹ ولیم کالج کے مشہور مصنف میر شیر علی افسوسؔ ان کے شاگرد تھے ۔اور یہ خود رائے سرب سنگھ ریا سرب سنگھ ،دیوانہؔ کے استاد تھے ۔ضلع بہار میں ایک شخص ان پر حملہ کرکے قتل کردیا۔مگر مرنے سے پہلے انہوں نے بھی نہایت جواں مردی سے اپنے قاتل پر تلوار کا ایسا بھرپور وار کیا کہ وہ وہیں ٹھنڈا ہوگیا۔اٹھارویں صدی میں گزرے ہیں ۔شاہجہاں آباد کے رہنے والے تھے ۔اور رائے ٹکیت رائے رئیس لکھنوی کے ہاں سپاہیوں میں ملازم تھے ۔مجموعہ نغز کا مصنف ان کی شاعری کے متعلق لکھتا ہے ۔’’خش میگوئداما دعویٔ شاعری خیلے درد ما غش جاگردیدہ‘‘