محسن چنگیزی کا تخلص محسن ہے۔ ان وطن کوئیٹہ ہے اور ان کی زبان درّی ہے۔ یہ اردو میں شعر کہتے ہیں۔۲۰۰۱ء کے کراچی کے عالمی مشاعرے میں محسن چنگیزی نے ایک غزل پڑھی جس کا مطلع تھا: کوفۂ شب نے جو تعبیر کی حد جاری کی میں نے جلتے ہوئے خوابوں کی عزاداری کی ماہ نامہ ’’روداد‘‘اسلام آباد کے قائم کردہ منصفین کے پینل کے مطابق ا س غزل کو ۲۰۰۰ء کی بہترین غزل قرار دیتے ہوئے نشان غزل ایوارڈ مبلغ ایک لاکھ روپے کے انعام کا مستحق قرار دیا گیا۔محسن چنگیزی کا اولین شعری مجموعہ’’سراب جاں‘‘ ہے۔’ ’خواب سے خالی آنکھیں‘‘ ان کا دوسرا شعری مجموعہ ہے جو ۲۰۰۱ء میں شائع ہوا۔ ’’عشق نہاد‘‘ ان کا تیسرا شعری مجموعہ ہے۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:417