محسن احسان
غزل 54
نظم 4
اشعار 5
اب دعاؤں کے لیے اٹھتے نہیں ہیں ہاتھ بھی
بے یقینی کا تو عالم تھا مگر ایسا نہ تھا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تنہا کھڑا ہوں میں بھی سر کربلائے عصر
اور سوچتا ہوں میرے طرفدار کیا ہوئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
صبح سے شام ہوئی روٹھا ہوا بیٹھا ہوں
کوئی ایسا نہیں آ کر جو منا لے مجھ کو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں خرچ کار زمانہ میں ہو چکا اتنا
کہ آخرت کے لیے پاس کچھ بچا ہی نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
میں منقش ہوں تری روح کی دیواروں پر
تو مٹا سکتا نہیں بھولنے والے مجھ کو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مزاحیہ شاعری 1
ویڈیو 7
This video is playing from YouTube
