معید رشیدی
غزل 36
اشعار 146
چند یادوں کے دیے تھوڑی تمنا کچھ خواب
زندگی تجھ سے زیادہ نہیں مانگا ہم نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس بار اجالوں نے مجھے گھیر لیا تھا
اس بار مری رات مرے ساتھ چلی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ ہجرتوں کے تماشے، یہ قرض رشتوں کے
میں خود کو جوڑتے رہنے میں ٹوٹ جاتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے