ممتاز اقبال
غزل 5
نظم 2
اشعار 5
آپ جام تشنگی بھر دیجیے اغیار کا
اور یوں کیجے ہمیں اوروں سے کم دے دیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
روزگار عشق بھی اک کام ہے لیکن حضور
آپ اپنے گھر کا اک دربان کر دیجے مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خاک سے تبدیل ہو کر آب ہو جاتے ہیں ہم
اس بدن دریا میں جب غرقاب ہو جاتے ہیں ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مٹی کی تعظیم کرو تو اور تکبر کرتی ہے
کنکر پتھر جیسے آدم زاد خدا ہو جاتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آہ وہ آنکھیں رواں دریا ہیں اور ایسا کہ بس
ڈوب کر اچھے بھلے تیراک ہو جاتے ہیں ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے