Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Munawwr Badayuni's Photo'

منور بدایونی

1908 - 1984 | بدایوں, انڈیا

منور بدایونی کے اشعار

علاج کی نہیں حاجت دل و جگر کے لیے

بس اک نظر تری کافی ہے عمر بھر کے لیے

جو دل کو دے گئی اک درد عمر بھر کے لیے

تڑپ رہا ہوں ابھی تک میں اس نظر کے لیے

پیچھے مڑ مڑ کر نہ دیکھو اے منورؔ بڑھ چلو

شہر میں احباب تو کم ہیں سگے بھائی بہت

اب کنج لحد میں ہوں میسر نہیں آنسو

آیا ہے شب ہجر کا رونا مرے آگے

نظر آتی ہیں سوئے آسماں کبھی بجلیاں کبھی آندھیاں

کہیں جل نہ جائے یہ آشیاں کہیں اڑ نہ جائیں یہ چار پر

منورؔ میں نے جب دل پر نظر کی

منور اک چراغ طور دیکھا

Recitation

بولیے