یادگار زمانہ ہیں ہم لوگ
سن رکھو تم فسانہ ہیں ہم لوگ
نام میاں شیخ نورالاسلام عباسی،منتظر تخلص ۔تقریبا1768میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔حکیم نثار احمد علوی مؤلف ’’سخنوران کاکوروی‘‘ کی تحقیق کے مطابق ان کا تعلق کاکوری سے تھا۔مصحفی کے شاگرد تھے۔فارسی کے علاوہ عربی سے کما حقہ واقفیت رکھتے تھے۔آغاز جوانی میں کسی محبوب کی محبت میں گرفتار ہوگئے تھے۔اٹھتے بیٹھتے محبوب کا تصور دل میں رہتا اور دیوانوں کی طرح فکر سخن میں مصروف نظر آتے۔انشا اور مصحفی کے نزاع میں انہوں نے استاد کے دفاع میں جان کی بازی لگادی تھی۔وہ30سال کے بھی نہیں ہوئے تھے کہ 1803میں سیل میں مبتلا ہوکر دنیا سے اٹھ گئے۔مصحفی کو اپنے اس باوفا اور جاں نثار شاگرد کی بے وقت وفات کا بڑا صدمہ ہوا۔منتظرؔ نواب آصف الدولہ کی سرکار میں توپ خانے کی خدمت پر مامور تھے۔