aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mushafi Ghulam Hamdani's Photo'

مصحفی غلام ہمدانی

1747 - 1824 | لکھنؤ, انڈیا

اٹھارہویں صدی کے بڑے شاعروں میں شامل، میرتقی میر کے ہم عصر

اٹھارہویں صدی کے بڑے شاعروں میں شامل، میرتقی میر کے ہم عصر

مصحفی غلام ہمدانی

غزل 273

اشعار 596

لوگ کہتے ہیں محبت میں اثر ہوتا ہے

کون سے شہر میں ہوتا ہے کدھر ہوتا ہے

مصحفیؔ ہم تو یہ سمجھے تھے کہ ہوگا کوئی زخم

تیرے دل میں تو بہت کام رفو کا نکلا

تشریح

یہ مصحفیؔ کے مشہور اشعار میں سے ایک ہے۔ خیال نازک ہے اس لئے لوگ اسے پسند کرتے ہیں۔ اس شعر میں دو کردار ہیں ایک ہے مصحفیؔ سے گفتگو کرنے والا اور دوسرا خود مصحفی۔

ہم تو یہ سمجھتے تھے میں تعجب بھی اور اظہار افسوس بھی ’’ہو کوئی زخم‘‘ یعنی کوئی ایک آدھ عام سا زخم ہوگا جو خودبخود بھر جائے گا۔ رفو کرنے کے معنی ہیں پھٹے ہوئے کپڑے کو دھاگے سے مرمت کرنا۔ پھٹی ہوئی جگہ کو بھرنا۔ اردو شاعری میں ’’رفو‘‘ کا لفظ بہت استعمال ہوا ہے۔ اور اس سے مراد عاشق کے دل کے زخموں کی مرمت یعنی ٹانکے لگانا ہے۔

شاعر سے متکلم یعنی اس سے بات کرنے والا کہتا ہے اے مصحفیؔ! تم نے تو یہ جانا تھا کہ تمہارے دل میں کوئی زخم ہوگا جو خودبخود بھرجائے گا مگر جب میں نے اس میں جھانک کر دیکھا تومیں نے یہ پایا کہ تمہارے دل میں بہت سے زخم موجود ہیں جنہیں مرمت کی ضرورت ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ زخم عشق کے ہیں۔ کوئی اصلی زخم نہیں ہیں کہ جن پر ٹانکے لگائے جائیں جن پر مرہم رکھا جائے۔ اس لئے یہاں رفو سے مطلب یہ کہ ان زخموں کی مرمت تب ہی ہوگی جب شاعر کا محبوب اس کی طرف توجہ دے گا۔

اس طرح سے شعر کا مفہوم یہ نکلتا ہے اے مصحفی بظاہر تمہارے دل میں لگتا تھا کہ کوئی ایک آدھ زخم ہوگا جو خود بخود بھر جائے گا مگر دیکھنے پر معلوم ہواکہ دراصل تم نے عشق میں دل پر بہت زخم کھائے ہیں اور ان زخموں کی مرمت کرنا کوئی آسان کام نہیں البتہ تمہارا محبوب اگر تمہاری طرف لطف کی نگاہوں سے دیکھے گا تو یہ زخم بھر سکتے ہیں۔

شفق سوپوری

بال اپنے بڑھاتے ہیں کس واسطے دیوانے

کیا شہر محبت میں حجام نہیں ہوتا

عید اب کے بھی گئی یوں ہی کسی نے نہ کہا

کہ ترے یار کو ہم تجھ سے ملا دیتے ہیں

  • شیئر کیجیے

چھیڑ مت ہر دم نہ آئینہ دکھا

اپنی صورت سے خفا بیٹھے ہیں ہم

  • شیئر کیجیے

نعت 1

 

کتاب 55

تصویری شاعری 7

 

ویڈیو 3

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
دیگر
آتا ہے کس انداز سے ٹک ناز تو دیکھو

طاہرہ سید

آتا ہے کس انداز سے ٹک ناز تو دیکھو

طاہرہ سید

خواب تھا یا خیال تھا کیا تھا

جگجیت سنگھ

آڈیو 5

آج پلکوں کو جاتے ہیں آنسو

اول تو ترے کوچے میں آنا نہیں ملتا

جب کہ بے_پردہ تو ہوا ہوگا

Recitation

متعلقہ شعرا

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے