کیسی بپتا پال رکھی ہے قربت کی اور دوری کی
خوشبو مار رہی ہے مجھ کو اپنی ہی کستوری کی
نعیم سرمد کی پیدائش 4 جون، 1992 کو ضلع مرادآباد، اتر پردیش میں ہوئی۔ نعیم سرمد ایک ابھرتے ہوئے شاعر ہیں جنہوں نے اپنی منفرد شاعری کے ذریعے شعری ادب کی دنیا میں ایک خاص مقام بنایا ہے۔ ان کی شاعری میں جذبات کی گہرائی، دلکش تشبیہات، اور زندگی کی پیچیدگیوں کا عکس ملتا ہے، جو انہیں دوسرے شاعروں سے ممتاز کرتا ہے۔ ان کی غزلوں میں محبت، تنہائی، غم، اور خوشی جیسے جذبات اور احساسات کو نہایت خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے، اور یہ شاعری سامعین کو ایک خاص ذہنی اور جذباتی کیفیت میں مبتلا کر دیتی ہے۔
نعیم سرمد کی شاعری میں سادگی اور شدت دونوں کا حسین امتزاج ہے۔ ان کے اشعار میں وہ لطافت اور جذباتی شدت پائی جاتی ہے جو عام طور پر اردو شاعری میں دیکھنے کو ملتی ہے۔ ان کی غزلوں کی زبان سادہ اور پر اثر ہوتی ہے، جو پڑھنے والے کے برا راست دل تک پہنچتی ہے۔ ان کی شاعری میں کبھی غم کی گہرائی تو کبھی محبت کی پر اثر حقیقتیں جھلکتی ہیں۔
نعیم سرمد کی شاعری میں ایک خاص طرح کا کرب اور تنہائی کا احساس ہے، جو ان کی غزل کو اور بھی دلکش اور متاثر کن بنا دیتا ہے۔ وہ اپنی شاعری میں ایسی تصویریں اور صورتیں پیش کرتے ہیں جو نہ صرف پڑھنے والے کو متاثر کرتی ہیں بلکہ انہیں سوچنے پر بھی مجبور کر دیتی ہیں۔
ان کی شاعری میں جو منفرد نقطۂ نظر اور خیالات کی گہرائی ہے، وہ اردو کے شعری ادب میں ایک نیا رنگ اور جدت لیکر آئی ہے۔ ان کی غزلیں نہ صرف اردو شاعری کے دلدادہ افراد کے لیے ایک قیمتی تحفہ ہیں، بلکہ انہوں نے اردو شاعری کو ایک نیا انداز دیا ہے، جو ابھرتی ہوئی شاعری کی دنیا میں اہمیت اختیار کر رہا ہے۔