نواب بیگم حجاب کے اشعار
کچھ خوف خدا کیجیے اس طرح نہ چلئے
سو بار تو اس چال پہ تلوار چلی ہے
جواب دو کہ نہ دو اے بتو نہیں پروا
کہوں جو کچھ وہ برائے خدا سنو تو سہی
دامن محبوب تک پہنچا نہ جب دست جنوں
بڑھ گیا ناچار اپنے ہی گریباں کی طرف
جو اس نے کہا گو وہی کرتے گئے ہم تو
اس پر بھی نگاہوں سے اترتے گئے ہم تو