Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Nivesh Sahu's Photo'

نویش ساہو

1994 | دتیا, انڈیا

نئی نسل کے شاعروں میں شامل، شاعری میں روایت اور جدّت کے ساتھ محبت، دکھ اور اندرونی کشمکش کا ایک سادہ اور خوبصورت زبان میں اظہار

نئی نسل کے شاعروں میں شامل، شاعری میں روایت اور جدّت کے ساتھ محبت، دکھ اور اندرونی کشمکش کا ایک سادہ اور خوبصورت زبان میں اظہار

نویش ساہو کے اشعار

رونے لگے تو کون ہمیں چپ کرائے گا

سو اس کی احتیاط ہے ہم رو نہیں رہے

تم کو افسوس تمہیں ٹھیک بنایا نہ گیا

اور اک ہم کہ ابھی چاک پہ رکھے نہ گئے

یہ گلہ ہے کہ ہارتا بھی نہیں

بیچ میں کھیل چھوڑ دیتا ہوں

اگر ہوتا تو خود کو پھر بناتا

مگر افسوس کوزہ گر نہیں ہوں

اس جنگل کے پیڑوں سے میں واقف ہوں

گر جاتے تھے جس پر سایا کرتے تھے

سوچتا ہوں کہ تجھ کو مجھ سے کوئی

حادثہ ہی بچا کے لے جائے

اک سدا آسماں سے آتی ہے

اور میں دھیان تک نہیں دیتا

کوئی قصہ نہیں سنانے کو

کیسے بہلاؤں گا زمانہ کو

Recitation

بولیے