عبیداللہ عبدی کے اشعار
میں مقلد نہیں ہوں روایات کا
میری راہیں بغاوت سے مشروط ہیں
ہمارے بعد واہمے نصیب میں تمھارے ہوں
ہمارے بعد رکعت نماز بھول جاؤ تم
ہمارے بعد رتجگا تمہارا ہم سفر بنے
ہمارے بعد کروٹیں بدلتے موت پاؤ تم
زندگی کی اس غزل میں میرے ساتھ
نام تیرا ہے ردیفوں کی طرح
کبھی بھی پشیماں نہ ہوں گے کیے پر
سلامت رہیں گی انائیں ہماری