پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق
تصویری شاعری 1
کون سی وہ شمع تھی جس کا میں پروانہ ہوا اور پھر لو بھی لگی ایسی کہ دیوانہ ہوا ساقیٔ_سر_مست سے جب تک کہ لینے کو بڑھوں ہاتھ سے گرتے ہی چکنا_چور پیمانہ ہوا دل حریم_ناز سے لے کر تو ہم نکلے مگر ہو گیا عالم کچھ ایسا سب سے بیگانہ ہوا خیر تھی الفت میں دل نے رنگ کچھ بدلا نہ تھا اب تماشہ دیکھئے_گا وہ بھی دیوانہ ہوا ہم نے جانے کیا کہا لوگوں نے کیا سمجھا اسے سرگزشت_درد_دل تھی جس کا افسانہ ہوا فیض ساقی نے بدل دی صورت_دل اور ہی پہلے پیمانہ تھا پیمانہ سے مے_خانہ ہوا میرے لب تک آتے آتے کیوں چھلک جاتا ہے شوقؔ جام_رنگیں ساغر_مل یا کہ پیمانہ ہوا