Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Parveen Shakir's Photo'

پروین شاکر

1952 - 1994 | کراچی, پاکستان

پاکستان کی مقبول ترین شاعرات میں شامل ، عورتوں کے مخصوص جذبوں کو آواز دینے کے لئے معروف

پاکستان کی مقبول ترین شاعرات میں شامل ، عورتوں کے مخصوص جذبوں کو آواز دینے کے لئے معروف

پروین شاکر کے ویڈیو

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

پروین شاکر

پروین شاکر

پروین شاکر

پروین شاکر

پروین شاکر

Ab itni saadgi laayen kahaan se

پروین شاکر

Baab-e-hairat se mujhe izn-e-safar hone ko hai

پروین شاکر

Sanaey Anjum o Tasbeehe

پروین شاکر

Taza mohabbaton ka maza

پروین شاکر

بادباں کھلنے سے پہلے کا اشارہ دیکھنا

پروین شاکر

بارش ہوئی تو پھولوں کے تن چاک ہو گئے

پروین شاکر

تازہ محبتوں کا نشہ جسم_و_جاں میں ہے

پروین شاکر

شوق_رقص سے جب تک انگلیاں نہیں کھلتیں

پروین شاکر

کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے

پروین شاکر

کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے

پروین شاکر

کو_بہ_کو پھیل گئی بات شناسائی کی

پروین شاکر

پروین شاکر

اب اتنی سادگی لائیں کہاں سے

پروین شاکر

اب بھلا چھوڑ کے گھر کیا کرتے

پروین شاکر

باب_حیرت سے مجھے اذن_سفر ہونے کو ہے

پروین شاکر

باب_حیرت سے مجھے اذن_سفر ہونے کو ہے

پروین شاکر

بخت سے کوئی شکایت ہے نہ افلاک سے ہے

پروین شاکر

بخت سے کوئی شکایت ہے نہ افلاک سے ہے

پروین شاکر

تازہ محبتوں کا نشہ جسم_و_جاں میں ہے

پروین شاکر

چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا

پروین شاکر

چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا

پروین شاکر

حرف_تازہ نئی خوشبو میں لکھا چاہتا ہے

پروین شاکر

خیال_و_خواب ہوا برگ_و_بار کا موسم

پروین شاکر

شب وہی لیکن ستارہ اور ہے

پروین شاکر

کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی

پروین شاکر

کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی

پروین شاکر

ویڈیو کا زمرہ
دیگر

شگفتہ یاسمین

شان الحق حقی

Ek Khat- Parveen Shakir ke naam - by Zia Mohiuddin

Ek Khat- Parveen Shakir ke naam - by Zia Mohiuddin ضیا محی الدین

کو_بہ_کو پھیل گئی بات شناسائی کی

کو_بہ_کو پھیل گئی بات شناسائی کی مہدی حسن

کو_بہ_کو پھیل گئی بات شناسائی کی

کو_بہ_کو پھیل گئی بات شناسائی کی مہدی حسن

آج کی شب تو کسی طور گزر جائے_گی

آج کی شب تو کسی طور گزر جائے_گی نامعلوم

اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے

اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے نامعلوم

اپنی رسوائی ترے نام کا چرچا دیکھوں

اپنی رسوائی ترے نام کا چرچا دیکھوں نامعلوم

اتنا معلوم ہے!

اتنا معلوم ہے! نامعلوم

اسی میں خوش ہوں مرا دکھ کوئی تو سہتا ہے

اسی میں خوش ہوں مرا دکھ کوئی تو سہتا ہے نامعلوم

بادباں کھلنے سے پہلے کا اشارہ دیکھنا

بادباں کھلنے سے پہلے کا اشارہ دیکھنا طاہرہ سید

تیری خوشبو کا پتا کرتی ہے

تیری خوشبو کا پتا کرتی ہے نامعلوم

حرف_تازہ نئی خوشبو میں لکھا چاہتا ہے

حرف_تازہ نئی خوشبو میں لکھا چاہتا ہے جمال احسانی

رستہ بھی کٹھن دھوپ میں شدت بھی بہت تھی

رستہ بھی کٹھن دھوپ میں شدت بھی بہت تھی نامعلوم

سندر کومل سپنوں کی بارات گزر گئی جاناں

سندر کومل سپنوں کی بارات گزر گئی جاناں طاہرہ سید

سندر کومل سپنوں کی بارات گزر گئی جاناں

سندر کومل سپنوں کی بارات گزر گئی جاناں ٹینا ثانی

سندر کومل سپنوں کی بارات گزر گئی جاناں

سندر کومل سپنوں کی بارات گزر گئی جاناں پنکج اداس

عکس_خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی

عکس_خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی سادھنا سرگم

قریۂ_جاں میں کوئی پھول کھلانے آئے

قریۂ_جاں میں کوئی پھول کھلانے آئے ٹینا ثانی

گواہی کیسے ٹوٹتی معاملہ خدا کا تھا

گواہی کیسے ٹوٹتی معاملہ خدا کا تھا ٹینا ثانی

وہ تو خوش_بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے_گا

وہ تو خوش_بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے_گا غلام علی

وہ مجبوری نہیں تھی یہ اداکاری نہیں ہے

وہ مجبوری نہیں تھی یہ اداکاری نہیں ہے نامعلوم

ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا

ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا تصور خانم

کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے

کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے ٹینا ثانی

کمال_ضبط کو خود بھی تو آزماؤں_گی

کمال_ضبط کو خود بھی تو آزماؤں_گی نامعلوم

کو_بہ_کو پھیل گئی بات شناسائی کی

کو_بہ_کو پھیل گئی بات شناسائی کی نامعلوم

کو_بہ_کو پھیل گئی بات شناسائی کی

کو_بہ_کو پھیل گئی بات شناسائی کی مہدی حسن

کھلی آنکھوں میں سپنا جھانکتا ہے

کھلی آنکھوں میں سپنا جھانکتا ہے نامعلوم

کلام شاعر بہ زبان شاعر

دیگر

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے