پروین طاہر معاصر آزاد نظم میں ایک اہم مقام رکھتی ہیں۔ نثری نظمیں بھی لکھتی ہیں کبھی کبھی غزل بھی کہہ لیتی ہیں۔ اس کے علاوہ جدید نظم پر مسلسل مضامین اور تجزئیات گزشتہ بیس سال سے لکھ رہی ہیں۔ نوے کی دھائی کے نظم نگاروں پر مضامین لکھ رہی ہیں۔ نظموں کا ایک مجموعہ’’تنکے کا باطن‘‘ 2005 میں شائع ہوچکا ہے۔ دوسرا ’’نیلگوں کائی‘‘ زیر طبع ہے۔
پروین نے ایم ایس فزکس اور اردو میں ایم اے کیا ہے۔ کالج میں فزکس پڑھاتی ہیں۔