پرویز شاہدی
غزل 17
نظم 5
اشعار 8
گیت ہریالی کے گائیں گے سسکتے ہوئے کھیت
محنت اب غارت جاگیر تک آ پہنچی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مری زندگی کی زینت ہوئی آفت و بلا سے
میں وہ زلف خم بہ خم ہوں جو سنور گئی ہوا سے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
نہ جانے کہہ گئے کیا آپ مسکرانے میں
ہے دل کو ناز کہ جان آ گئی فسانے میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یاد ہیں آپ کے توڑے ہوئے پیماں ہم کو
کیجئے اور نہ شرمندۂ احساں ہم کو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ تاج کے سائے میں زر و سیم کے خرمن
کیوں آتش کشکول گدا سے نہیں ڈرتے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے