غیر سے دور مگر اس کی نگاہوں کے قریں
محفل یار میں اس ڈھب سے الگ بیٹھا ہوں
یر نصیر الدین نصیر 14 نومبر 1949 مطابق (۲۲ محرم الحرام ۱۳۶۹ھ) کو گولڑہ شریف اسلام آباد میں پیدا ہوئے۔
وہ ایک شاعر ،ادیب ،محقق ،خطیب ،عالم اور صوفی باصفا تھے۔وہ اردو ، فارسی اور پنجابی زبان کے شاعر تھے۔ اس کے علاوه عربی ، ہندی ، پوربی اور سرائیکی زبانوں میں بھی شعر کہے. اسی وجہ سے انہیں "شاعر ہفت زبان" کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔
ان کا انتقال 13 فروری 2009ء کو ہوا اور ان کا مزار گولڑه شریف میں مرجع خلائق ہے۔
ان کی 36 سےزیادہ تصانیف ہیں۔ جن میں چند کے نام درج ذیل ہیں:
آغوشِ حیرت(رباعیات فارسی)
پیمانِ شب (غزلیات اردو)
دیں ہمہ اوست (عربی، فارسی، اردو، پنجابی نعوت )
امام ابوحنیفہ اور ان کا طرزِ استدلال (اردو مقالہ)
نام و نسب(در باره سیادت پیران پیر )
فیضِ نسبت (عربی، فارسی، اردو، پنجابی مناقب)
رنگِ نظام ( رباعیات اردو )
عرشِ ناز (کلام در زبانهائ فارسی و اردو و پوربی و پنجابی و سرائیکی )
دستِ نظر ( غزلیات اردو)
راہ و رسمِ منزل ہا (تصوف و مسائل عصری)
تضمینات بر کلام حضرت رضا بریلوی
قرآنِ مجید کے آدابِ تلاوت
لفظ اللہ کی تحقیق
اسلام میں شاعری کی حیثیت
مسلمانوں کے عروج و زوال کے اسباب
پاکستان میں زلزلے کی تباہ کاریاں، اسباب اور تجاویز
فتوی نویسی کے آداب
موازنہ علم و کرامت
کیا ابلیس عالم تھا؟