پریم چند کے مضامین
گالیاں
ہر قوم کا طرز کلام اس کی اخلاقی حالت کا پتہ دیتا ہے۔ اگر اس لحاظ سے دیکھا جائے تو ہندوستان روئے زمین کی تمام قوموں میں سب سے نیچے نظر آئے گا۔ طرز کلام کی متانت اور شستگی، قومی عظمت اور اخلاقی پاکیزگی ظاہر کرتی ہے۔ اور بدزبانی اخلاقی سیاہی اور قومی پستی
مختصر افسانہ کا فن!
ایک ناقد کا کہنا ہے کہ تواریخ میں سب کچھ واقعہ ہوتے ہوئے بھی حقیقت نہیں ہوتا اور افسانوی ادب میں سب کچھ تمثیلی ہوتے ہوئے حقیقت ہوتا ہے۔ اس مقولے کا مدعا اس کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے کہ تواریخ میں شروع سے آخر تک جبر و تشدد اور مکر و فریب کا ہی مظاہرہ
اردو، ہندی، ہندوستانی (۱)
یہ سبھی مانتے ہیں کہ قومی استحکام کے لئے معاشرتی اتحاد لازمی ہے اور کسی قوم کی زبان اور رسم الخط اس معاشرتی اتحاد کا ایک خاص جزو ہے، محترمہ خالدہ ادیب خانم نے اپنی ایک تقریر میں ترکی قوم کے اتحاد کو ترکی زبان سے منسوب کیا ہے اور یہ ایک امر مسلمہ ہے کہ
ناول کا فن
ناول کی تعریف نقادوں نے کئی طرح سے کی ہے لیکن یہ قاعدہ ہے کہ جو چیز جتنی آسان ہوتی ہے اس کی تعریف اتنی ہی مشکل ہوتی ہے۔ شاعری کی تعریف آج تک نہ ہوسکی، جتنے نقاد ہیں اتنی ہی تعریفیں ہیں۔ کسی دو نقادوں کی رائیں اک دوسرے سے نہیں ملتیں۔ ناول کے بارے
ادب کی غرض و غایت
حضرات! یہ جلسہ ہماری ادب کی تاریخ میں ایک اہم واقعہ ہے، ہماری سمیلنوں اور انجمنوں میں اب تک عام طور پر زبان اور اس کی اشاعت سے بحث کی جاتی رہی ہے۔ یہاں تک کہ اردو اور ہندی کا جو لٹریچر موجود ہے، اس کا منشا خیالات اور جذبات پر اثر ڈالنا نہیں بلکہ محض
کلام اکبر پر ایک نظر
ولیؔ اور میرؔ سے لے کر امیرؔ و داغؔ تک اردو زبان نے جو رنگ بدلے ہیں وہ ایشیائی شاعر کے ماہرین سے مخفی نہیں ہیں۔ بیشک تخیلات شاعری میں بجز غالبؔ کے کوئی جدید روش نہیں اختیار کی گئی۔ تاہم محاورات، بندش، اور اسلوب بیان میں مختلف شعرا میں نمایاں فرق پایا
میں افسانہ کیوں کر لکھتا ہوں
میرے قصے اکثر کسی نہ کسی مشاہدہ یا تجربہ پر مبنی ہوتے ہیں۔ اس میں ڈرامائی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ مگر محض واقعہ کے اظہار کے لئے میں کہانیاں نہیں لکھتا۔ میں اس میں کسی فلسفیانہ یا جذباتی حقیقت کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ جب تک اس قسم کی کوئی
جامی کی مثنوی زلیخا
فارسی دنیائے حسن و عشق میں زلیخا کو جو شہرت عام حاصل ہے، وہ محتاج بیان نہیں۔ اس کی زندگی حسن و عشق کی ایک بے نظیر اور دلآویز داستان ہے۔ ایک افسر تاج و تخت کے محل میں پیدا ہوئی۔ ناز و نعمت میں پرورش پائی۔ اور بہار عمر آتے ہی قید عشق میں مبتلا ہوگئی۔
ناول کا موضوع
ناول کا میدان اپنے موضوع کے اعتبار سے دوسرے فنون لطیفہ سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔ والٹر بسنٹ نے اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار ان لفظوں میں کیا ہے، ’’ناول کے موضوع کی وسعت انسانی زندگی سے کسی طرح کم نہیں۔ ان کا تعلق اپنے کرداروں کے فکر و عمل، ان کی انسانیت
مختصر افسانہ
افسانہ حکایت یا مختصر کہانی لکھنے کی روایت قدیم زمانہ سے چلی آتی ہے۔ مذہبی کتابوں میں جو تمثیلی حکایتیں بھری پڑی ہیں وہ مختصر کہانیاںہی ہیں لیکن کتنے اعلیٰ پایہ کی۔ مہابھارت، اپنیشد بدھ جاتک، بائبل سبھی مقدس کتابوں میں عوامی تعلیم کا یہی وسیلہ مفید
قوت بیانیہ
اس میں شاید ہی کسی کو کلام ہوگا کہ ہماری قوت بیان میں اب وہ رنگینی اور رنگ آمیزی نہیں رہی جو پہلے تھی، یا جو فارسی زبان کی خصوصیت ہوگئی ہے۔ کسی فارسی کتاب کو اٹھا کر دیکھ لیجئے زور بیان کا جلوہ اول سے آخر تک نظر آئے گا۔ جہاں جنگ کا تذکرہ آیا ہے وہاں