رفیع سرسوی 4 فروری 1952 کو سرسی مراد آباد کے ایک معزّز سادات خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام سیّد رفیع الحسن نقوی تھا رفیع سرسوی نے ابتدائ تعلیم سرسی میں حاصل کی اس کے بعد روہیل کھنڈ یونیورسٹی سے بی اے اور ایم اے کی اسناد حاصل کیں اس کے بعد محکمئہ تعلیم ضلع بجنور میں مدرس کی حیثیت سے ملازمت اختیار کرلی ۔شاعری کا آغاز اوائل عمر میں ہی کردیا تھا شاعری میں عشرت سرسوی مرحوم سے شرفِ تلمذ اختیار کیا ۔رفیع سرسوی نے متعدّد اصنافِ سخن میں طبع آزمائی کی جن میں قطعہ، سلام، قصائد، نعت ومنقبت، نوحہ مسدّس، غزل جو مذہبی نوعیت کے ہیں اسی وجہ سے رفیع سرسوی کی غزلوں میں بھی "کربلا" کا استعارہ واضع طور پر استعمال ہوا ہے۔ رفیع سرسوی نے 23 نومبر 2019 کو سانکھنی ضلع بلند شہر سے امروہہ جاتے ہوئے حسن پور میں حرکتِ قلب رُک جانے سے وفات پائی۔ ان کی تدفین شاہ ولایت امروہہ میں ہوئی۔