رضا ہمدانی
غزل 17
اشعار 8
بھنور سے لڑو تند لہروں سے الجھو
کہاں تک چلو گے کنارے کنارے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اک بار جو ٹوٹے تو کبھی جڑ نہیں سکتا
آئینہ نہیں دل مگر آئینہ نما ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
عجب چیز ہے یہ محبت کی بازی
جو ہارے وہ جیتے جو جیتے وہ ہارے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
طعنہ دیتے ہو مجھے جینے کا
زندگی میری خطا ہو جیسے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
پاس آداب وفا تھا کہ شکستہ پائی
بے خودی میں بھی نہ ہم حد سے گزرنے پائے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے