ریاضؔ خیرآبادی
غزل 130
اشعار 112
غم مجھے دیتے ہو اوروں کی خوشی کے واسطے
کیوں برے بنتے ہو تم ناحق کسی کے واسطے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مہندی لگائے بیٹھے ہیں کچھ اس ادا سے وہ
مٹھی میں ان کی دے دے کوئی دل نکال کے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بچ جائے جوانی میں جو دنیا کی ہوا سے
ہوتا ہے فرشتہ کوئی انساں نہیں ہوتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دل جلوں سے دل لگی اچھی نہیں
رونے والوں سے ہنسی اچھی نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سنا ہے ریاضؔ اپنی داڑھی بڑھا کر
بڑھاپے میں اللہ والے ہوئے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے