صابر
غزل 14
اشعار 14
چلچلاتی دھوپ تھی لیکن تھا سایہ ہم قدم
سائباں کی چھاؤں نے مجھ کو اکیلا کر دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ترے تصور کی دھوپ اوڑھے کھڑا ہوں چھت پر
مرے لیے سردیوں کا موسم ذرا الگ ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رکھے رکھے ہو گئے پرانے تمام رشتے
کہاں کسی اجنبی سے رشتہ نیا بنائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سارے منظر حسین لگتے ہیں
دوریاں کم نہ ہوں تو بہتر ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھ سے کل محفل میں اس نے مسکرا کر بات کی
وہ مرا ہو ہی نہیں سکتا یہ پکا کر دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے