Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صابر

غزل 14

اشعار 14

یہ کاروبار محبت ہے تم نہ سمجھوگے

ہوا ہے مجھ کو بہت فائدہ خسارے میں

چلچلاتی دھوپ تھی لیکن تھا سایہ ہم قدم

سائباں کی چھاؤں نے مجھ کو اکیلا کر دیا

ترے تصور کی دھوپ اوڑھے کھڑا ہوں چھت پر

مرے لیے سردیوں کا موسم ذرا الگ ہے

ہم اس کی خاطر بچا نہ پائیں گے عمر اپنی

فضول خرچی کی ہم کو عادت سی ہو گئی ہے

رکھے رکھے ہو گئے پرانے تمام رشتے

کہاں کسی اجنبی سے رشتہ نیا بنائیں

کتاب 2

 

آڈیو 7

تمہارے عالم سے میرا عالم ذرا الگ ہے

خوبیوں کو مسخ کر کے عیب جیسا کر دیا

سچ یہی ہے کہ بہت آج گھن آتی ہے مجھے

Recitation

Recitation

بولیے