صفدر مرزا پوری کے اشعار
گھر تو کیا گھر کا نشاں بھی نہیں باقی صفدرؔ
اب وطن میں کبھی جائیں گے تو مہماں ہوں گے
جور افلاک کی شرکت کی ضرورت کیا ہے
آپ کافی ہیں زمانے کو ستانے کے لیے
قیمت جنس وفا نیم نگاہی توبہ
ایسی باتیں نہ کریں آپ کہ سودا نہ بنے
ذرا وہ خاک میں ملنے نہ دے خون شہیداں کو
خدا توفیق دے اتنی زمین کوئے جاناں کو
-
موضوع : شہید
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ