Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

صفدر مرزا پوری

1870 - 1930 | مرزا پور, انڈیا

صفدر مرزا پوری کے اشعار

گھر تو کیا گھر کا نشاں بھی نہیں باقی صفدرؔ

اب وطن میں کبھی جائیں گے تو مہماں ہوں گے

اک نگاہ غلط انداز سہی

دل کی آخر کوئی قیمت ہوگی

قسمتوں سے ملا ہے درد ہمیں

کہیں آرام دل نہ ہو جائے

قیمت جنس وفا نیم نگاہی توبہ

ایسی باتیں نہ کریں آپ کہ سودا نہ بنے

جور افلاک کی شرکت کی ضرورت کیا ہے

آپ کافی ہیں زمانے کو ستانے کے لیے

ذرا وہ خاک میں ملنے نہ دے خون شہیداں کو

خدا توفیق دے اتنی زمین کوئے جاناں کو

Recitation

بولیے