صفیہ شمیم
غزل 5
نظم 1
اشعار 6
ہونا ہے درد عشق سے گر لذت آشنا
دل کو خراب تلخیٔ ہجراں تو کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بہار نو کی پھر ہے آمد آمد
چمن اجڑا کوئی پھر ہم نفس کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جس کو دل سے لگا کے رکھا تھا
وہ خزانہ لٹا گئے آنسو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہوش آیا تو کہیں کچھ بھی نہ تھا
ہم بھی کس بزم میں جا بیٹھے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دشت گلزار ہوا جاتا ہے
کیا یہاں اہل وفا بیٹھے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے