ساغر جیدی
دوہا 4
گاؤں کی گوری دوستو جب سے ہوئی جوان
نس دن بنیا ہونٹوں پر پھیر رہا ہے زبان
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بے دولت کے شہر میں کون ہے دولت مند
ساری خلقت اصل میں مٹی کا پیوند
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ بستی ہے رخنوں کی جیون نہیں سپاٹ
خیر کے نام پہ اے زباں شر کے تلوے چاٹ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
چونک اٹھے گی نیند سے آج ہر اک شاہراہ
ملازموں کی جیب میں بجتی ہے تنخواہ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے