سحر محمود
تصویری شاعری 1
اصل میں موت تو خوشیوں کی گھڑی ہے یارو زندگی کرب ہے اشکوں کی جھڑی ہے یارو کوئی روتا ہی نہیں غیر کی بربادی پر ہر بشر کو یہاں اپنی ہی پڑی ہے یارو وقت آنے پہ ہر اک شخص دغا دیتا ہے ایسا لگتا ہے قیامت کی گھڑی ہے یارو اپنے انجام سے غافل نہ رہو فکر کرو موت فرمان لیے سر پہ کھڑی ہے یارو مسکرا کر بھی اگر کوئی کبھی ملتا ہے اس زمانے میں یہی بات بڑی ہے یارو راہ چلتوں کو یہ پیغام سحرؔ دیتا ہے حسن_کردار تو جادو کی چھڑی ہے یارو