ساحر سیالکوٹی
غزل 35
اشعار 6
سنبھل کر پاؤں رکھنا وادئ عشق و محبت میں
یہاں جو سیر کو آتا ہے بچ کر کم نکلتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہوتی ہے دوسروں کو ہمیشہ یہ ناگوار
اپنے سوا کسی کو نصیحت نہ کیجیئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
گلوں کو توڑتے ہیں سونگھتے ہیں پھینک دیتے ہیں
زیادہ بھی نمائش حسن کی اچھی نہیں ہوتی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ کیوں کر مان لیں الفت ہمیں کرنی نہیں آتی
کیا ہے کام ہی کیا اور الفت کے سوا ہم نے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بڑھی ہے خانۂ دل میں کچھ اور تاریکی
چراغ عشق جلایا تھا روشنی کے لیے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے