Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shaad Aarfi's Photo'

شاد عارفی

1900 - 1964 | رام پور, انڈیا

اہم رجحان ساز جدید شاعروں میں نمایاں

اہم رجحان ساز جدید شاعروں میں نمایاں

شاد عارفی کا تعارف

تخلص : 'شادؔ'

اصلی نام : احمد علی خاں

پیدائش :لوہارو, ہریانہ

وفات : 08 Feb 1964 | رام پور, اتر پردیش

رشتہ داروں : مظفر حنفی (شاگرد)

LCCN :n88001338

شادؔ غیرممکن ہے شکوۂ بتاں مجھ سے

میں نے جس سے الفت کی اس کو باوفا پایا

شاد عارفی کا شمار اردو کے اہم ترین شعرا میں ہوتا ہے ، انہوں نے غزل اور ںظم دونوں ہی اصناف میں طبع آزمائی کی ۔ ان کا اصل نام احمد علی خان تھا ، شاد تخلص کرتے تھے ۔ 1900  میں لوہارو اسٹیٹ میں پیدا ہوئے ۔ شاد کے والد عارف اللہ خاں مذہبی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے افغانستان سے رامپور آئے تھے ، بعد میں رامپور ہی کو اپنا مسکن بنالیا ، شادی بھی یہیں کی ۔ لوہارو میں وہ تھانیدار کی حثیت سے رہے ، شاد کی پیدائش بھی یہیں ہوئی ۔ 1909  میں ملازمت سے سبکدوش ہوکر رامپور آگئے ۔ شاد ابھی 18 برس ہی کے تھے کہ ان کے والد کا انتقال ہوگیا جس کی وجہ سے ان کے گھر میں معاشی مشکلات کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا ۔ شاد کو اپنا تعلیمی سلسلہ دسویں جماعت میں ہی چھوڑنا پڑا اور چھوٹی چھوٹٰی نوکریاں کرکے خاندان کی ضرورتیں پوری کرنے لگے ۔ حالانکہ شاد نے الہ آباد یونیورسٹی سے فاصلاتی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا ۔ شاد نے رامپور اور رامپور سے باہر چھوٹی چھوٹی نوکریاں کیں لیکن وہ آخری عمر تک معاشی مشکلات کا شکار رہے ۔ شاد کی ازدواجی زندگی بھی ناخوشگوار تجربات سے بھری رہی ۔

شاد ایک حساس طبیعت کے مالک تھے ۔ ان کی شاعری میں پایا جانے والا گداز خود ان کی زندگی سے بھی آیا ہے اور ان کے آس پاس بکھری ہوئی سماجی اور سیاسی ناہمواریوں سے بھی ۔ شاد کے یہاں غزل صرف عشق کے معاملات کے بیان تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ اس کا دائرہ بہت وسیع ہے ۔ شاد عارفی کے مکاتیب اور مضامین بھی خاصی اہمیت کے حامل ہیں ۔ ان کے مکاتیب سے ان کے عہد کے ادبی و سماجی ماحول کا اندازہ ہوتا ہے 

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے