شفق کے افسانے
مہاجر پرندے
’’ایک ایسے لڑکے کی کہانی ہے، جس کے ماں باپ اسے فسادیوں سے بچانے کے لیے گاؤں سے دور بھیج دیتے ہیں۔ وہاں سے بھاگ کر وہ ایک پادری کے گھر میں پناہ لیتا ہے۔ اس کے وہاں آنے کے کچھ دن بعد ہی دائیں بازو کے گروہ کا ایک رکن پادری کا قتل کر دیتا ہے اور پولس اس قاتل کو پکڑنے کی بجائے پادری پر ہی زبردستی تبدیلی مذہب کا الزام لگا کر شمبھو کو اس کی گواہی دینے کے لیے کہتی ہے۔‘‘
سمٹی ہوئی زمین
یہ بمباری میں تباہ ہوئے ایک گھر میں زخمی حالت میں پڑے لوگوں کی کہانی ہے۔ ان میں سے کئی مر جاتے ہیں اور ایک بری طرح زخمی ہو جاتا ہے۔ دو لوگ سہی سلامت بچتے ہیں۔ وہ زخمی آدمی کو وہاں سے لے جانے کے لیے کہتے ہیں۔ لیکن زخمی شخص یہ کہتے ہوئے جانے سے انکار کر دیتا ہے کہ اب بہت دیر ہو چکی ہے اور وہ لوگ بس آتے ہی ہو ں گے۔
فرصت کا دن
یہ ایک ایسے شخص کی کہانی ہے، جو بچے کو اسکول بھیجنے کے بعد فرصت سے وقت گزارنے کے بارے میں سوچتا ہے۔ بیوی کے ساتھ وقت گزارنے، اخبار پڑھنےاور چائے پی چکنے کے بعد ہی اسے تنہائی کا احساس ہونے لگتا ہے۔ وہ بار بار گھڑی کی طرف دیکھتا ہے اور اندازہ لگانے کی کوشش کرتا ہے کہ بچے کے اسکول سے واپس لوٹنے میں ابھی کتنا وقت باقی ہے۔
دوسرا کفن
’’یہ کہانی منشی پریم چند کی کہانی 'کفن' کی آگے کی کہانی کو بیان کرتی ہے۔ منشی پریم چند اپنی کہانی کو گھیسو اور مادھو کے نشہ میں دھت ہو کر شراب خانے کے سامنے گر پڑنے پر ختم کرتے ہیں۔ بس، یہ کہانی وہیں سے شروع ہوتی ہے اور گھیسو اور مادھو کے گاؤں پہنچنے تک کی داستان بیان کرتی ہے۔‘‘
خدا حافظ
یہ ٹرین میں سفر کر رہے ایسے لوگوں کی کہانی ہے، جن میں ایک ہندو خاندان ہے اور ایک مسلم لڑکا ہے۔ ہندو خاندان کا سربراہ کسی سوامی کا بھکت ہے اور وہ دوران گفتگودیش کی ہر سمسیا کے لیے مسلمانوں کو ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔ جب ٹرین ایک اسٹیشن پر رکتی ہے تو پیاس سے تڑپتا اس کا بچہ ٹرین کے نیچے گر جاتا ہے۔ وہاں لوگوں کی بھیڑ لگ جاتی ہے، اس وقت مسلمان لڑکے کے سوا کوئی بھی اس بچے کو بچانے کی کوشش نہیں کرتا۔
بادل
’’یہ ایک ایسے علاقے کی کہانی ہے، جس علاقے کے لوگ کسی کے آنے کے اندیشے میں جیتے ہیں۔ مگر جب انہیں اس کے آنے کی خبر ملتی ہے تو ان میں سے کسی کو بھی نہیں پتہ ہوتا ہے کہ وہ کون ہے جو آ رہا ہے؟ اس کے بارے میں جاننے کے لیے وہ لوگ ہر ممکن طریقہ اپناتے ہیں۔ ہر عالم کے پاس جاتے ہیں۔ مگر انہیں کہیں سے کچھ بھی پتہ نہیں چلتا۔‘‘
شہر ستم
’’ایک بنگالی کنبے کی کہانی، جو کلکتہ سے چل کر حال ہی میں اس شہر میں آکر آباد ہوتا ہے۔ ایک دوپہر کرکٹ کھیلتے ہوئے ان کے اکلوتے بیٹےکو اغوا کر لیا جاتا ہے۔ بیٹے کی تلاش میں بنگالی بابو ہر جگہ جاتے ہیں۔ پولس والے ان سے بدتمیزی کرتے ہیں اور رشوت لیتے ہیں۔ لیکن ان کے بیٹے کو تلاش نہیں کرتے۔ آخر میں بیٹے کی جدائی میں تڑپتے بنگالی بابو کی مدد بازار میں ان کا پڑوسی ایک مسلمان نوجوان کرتا ہے۔‘‘
اکھڑے ہوئے پاؤں
ایک ایسی لڑکی کی کہانی، جس کا گھر لوٹتے وقت راستے میں زنا ہوتا ہے۔ وہ کسی طرح بچتی بچاتی گھر پہنچتی ہے۔ مگر گھر پہنچنے تک وہ ایسی ذہنی حالت میں گھر جاتی ہے کہ چاہ کر بھی وہ کسی کو کچھ نہیں بتا پاتی ہے۔ اس کی ماں اسے سب کچھ چھپا لینے کے لیے کہتی ہے اور بھائی اس زانی کا خون کرنے کے لیے اتاولا ہے۔
مہانگری
’’یہ ایک ایسے گاؤں کی کہانی ہے، جس کے رہنے والوں میں سے کسی نے بھی آج تک بڑا شہر نہیں دیکھا تھا۔ حالانکہ وہ اس کے بارے میں ابھی تک طرح طرح کی کہانیاں سن چکے تھے۔ مگر کسی کی بھی ہمت وہاں جانے کی نہیں ہوئی تھی۔ آخر میں ایک نوجوان گاؤں سے نکل کر مہانگر میں چلا جاتا ہے اور اسے وہاں انسانی حسیات سے عاری ایک دوسری ہی دنیا دکھائی دیتی ہے۔‘‘