Shahid Kabir's Photo'

شاہد کبیر

1932 - 2001 | ناگپور, انڈیا

شاہد کبیر

غزل 19

نظم 1

 

اشعار 17

زندگی اک آنسوؤں کا جام تھا

پی گئے کچھ اور کچھ چھلکا گئے

  • شیئر کیجیے

بے سبب بات بڑھانے کی ضرورت کیا ہے

ہم خفا کب تھے منانے کی ضرورت کیا ہے

تباہ کر گئی پکے مکان کی خواہش

میں اپنے گاؤں کے کچے مکان سے بھی گیا

غم کا خزانہ تیرا بھی ہے میرا بھی

یہ نذرانہ تیرا بھی ہے میرا بھی

آپ کے دم سے تو دنیا کا بھرم ہے قائم

آپ جب ہیں تو زمانے کی ضرورت کیا ہے

کتاب 5

 

تصویری شاعری 5

 

ویڈیو 3

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
دیگر
ٹھکراؤ اب کہ پیار کرو میں نشے میں ہوں

امریش مشرا

تم سے ملتے ہی بچھڑنے کے وسیلے ہو گئے

جگجیت سنگھ

نیند سے آنکھ کھلی ہے ابھی دیکھا کیا ہے

چترا سنگھ

نیند سے آنکھ کھلی ہے ابھی دیکھا کیا ہے

شاہد کبیر

آڈیو 13

اندر کا سکوت کہہ رہا ہے

بے_سبب بات بڑھانے کی ضرورت کیا ہے

پایا نہیں وہ جو کھو رہا ہوں

Recitation

aah ko chahiye ek umr asar hote tak SHAMSUR RAHMAN FARUQI

متعلقہ شعرا

"ناگپور" کے مزید شعرا

Recitation

aah ko chahiye ek umr asar hote tak SHAMSUR RAHMAN FARUQI

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے