Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shahid Meer's Photo'

ہندوستانی موسیقی کے ماہر اور گلوکار

ہندوستانی موسیقی کے ماہر اور گلوکار

شاہد میر

غزل 16

اشعار 9

بجھتی ہوئی سی ایک شبیہ ذہن میں لیے

مٹتی ہوئی ستاروں کی صف دیکھتے رہے

تجھ کو دیکھا نہیں محسوس کیا ہے میں نے

آ کسی دن مرے احساس کو پیکر کر دے

خوف سے اب یوں نہ اپنے گھر کا دروازہ لگا

تیز ہیں کتنی ہوائیں اس کا اندازہ لگا

رونے سے اور لطف وفاؤں کا بڑھ گیا

سب ذائقہ پھلوں میں نئے پانیوں کا ہے

وہی سفاک ہواؤں کا صدف بنتے ہیں

جن درختوں کا نکلتا ہوا قد ہوتا ہے

  • شیئر کیجیے

دوہا 10

جیون جینا کٹھن ہے وش پینا آسان

انساں بن کر دیکھ لو او شنکرؔ بھگوان

  • شیئر کیجیے

ذہن میں تو آنکھوں میں تو دل میں ترا وجود

میرا تو بس نام ہے ہر جا تو موجود

  • شیئر کیجیے

شاہدؔ لکھنا ہے مجھے یہ کس کی تعریف

ڈرا ڈرا سا قافیہ سہمی ہوئی ردیف

  • شیئر کیجیے

شب گزری بجھنے لگا روشنیوں کا شہر

لوٹی ساحل کی طرف تھکی تھکی اک لہر

  • شیئر کیجیے

کاغذ پر لکھ دیجئے اپنے سارے بھید

دل میں رہے تو آنچ سے ہو جائیں گے چھید

  • شیئر کیجیے

کتاب 7

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے