شہزاد انجم برہانی
غزل 38
نظم 8
اشعار 17
آج کی رات ہے بہت بھاری
آج کی رات بس گزر جائے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بلندی سے اتارا جا رہا ہوں
میں تعریفوں سے مارا جا رہا ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ابھی سے فلسفۂ ریگ زار کی باتیں
ابھی تو عشق کے مکتب میں حاضری ہوئی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
عرضی انصاف کی ہم نے بھی لگا رکھی ہے
دیکھیے ظل الٰہی ہمیں کب پوچھتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ماجرا خیز کل اک خواب تھا دیکھا ہم نے
بیچ دریا میں تھے کشتی سے اترتے ہوئے لوگ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے