وہ جب دیکھتے ہیں کبھی میری جانب
تو میں جانب آسماں دیکھتا ہوں
نام حکیم محمد حسن اور تخلص شفا تھا۔۲۶؍اگست۱۹۱۲ء کو گوالیار میں پیدا ہوئے۔ آٹھ سال کی عمر میں قرآن شریف ختم کیا۔ علوم مشرقی کے ساتھ ساتھ انگریزی تعلیم بھی حاصل کی۔ ڈبل ڈبل امتحان دے کر چند سال میں میٹرک پاس کرلیا۔ اس کے بعد ڈاکٹری کے نصاب تعلیم کا مطالعہ کیا اور میڈیکل ڈپارٹمنٹ میں ملازم ہوگئے۔ ۱۹۴۷ء کے انقلاب میں ملازمت ترک کرکے بھوپال چلے گئے اور ذاتی مطب’’ شفا میڈیکل ہال ‘‘ کے نام سے قائم کیا۔ ذوق شعری کم سنی سے تھا۔ ۱۹۴۰ء میں سیماب اکبرآبادی کے شاگرد ہوئے۔۲۳؍ جولائی۱۹۶۸ء کو بھوپال میں انتقال کرگئے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’’آیات شفا‘‘، ’’نبض حیات‘‘، ’’شان زیتون‘‘ ، ’’رگ حیات‘‘، ’’زخم گل‘‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:40