شو رتن لال برق پونچھوی
غزل 9
اشعار 10
تصویری شاعری 1
جب ترا آسرا نہیں ملتا کوئی بھی راستا نہیں ملتا اپنا اپنا نصیب ہے پیارے ورنہ دنیا میں کیا نہیں ملتا تو نے ڈھونڈا نہیں تہ_دل سے ورنہ کس جا خدا نہیں ملتا لوگ ملتے ہیں پھر بچھڑتے ہیں کوئی درد_آشنا نہیں ملتا ساری دنیا کی ہے خبر مجھ کو صرف اپنا پتا نہیں ملتا حسرتیں داغ_و_درد_و_رنج_و_الم دل کے دامن میں کیا نہیں ملتا بے_سہارا بھی دیکھ لو جینا ہر جگہ آسرا نہیں ملتا چہرہ چہرہ اداس لگتا ہے جب ترا رخ کھلا نہیں ملتا برقؔ وہ مہربان ہو جس پر اس کو دنیا میں کیا نہیں ملتا