سوز ہوشیارپوری
غزل 5
اشعار 8
دل مرا درد کے سوا کیا ہے
ابتدا یہ تو انتہا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں نے ہر تخریب میں دیکھی ہے اک تعمیر بھی
میرا مٹ جانا بھی ہے ہمت فزا میرے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اے محبت تجھے خبر ہوگی
درد اٹھ اٹھ کے ڈھونڈھتا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پینے کو یوں تو شیخ بھی تیار ہیں مگر
کہتے ہیں شرط یہ ہے گرہ سے نہ زر کھلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جسے سمجھا ہے تو اے سنگ دل مے خواریاں میری
ترے خلوت کدے میں ہیں وہ شب بیداریاں میری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے