سبحان اسد
غزل 12
نظم 1
اشعار 4
میں جانتا ہوں تری روح کی طلب جاناں
تجھے بدن کی طرف سے نہیں چھوؤں گا میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہماری مٹی سے کیا بنے گا
بہت بنا تو خدا بنے گا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں ایک ٹھہرا ہوا پل تو بہتا دریا ہے
تجھے ملوں گا تو پھر ٹوٹ کر ملوں گا میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ ہم جو بت ہو کے دیکھتے ہیں
یہی تمہاری ادا بنے گا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے