Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Tajwar Najibabadi's Photo'

تاجور نجیب آبادی

1894 - 1951 | لاہور, پاکستان

تاجور نجیب آبادی کے اشعار

نظر بھر کے جو دیکھ سکتے ہیں تجھ کو

میں ان کی نظر دیکھنا چاہتا ہوں

اف وہ نظر کہ سب کے لیے دل نواز ہے

میری طرف اٹھی تو تلوار ہو گئی

خدا مجھ کو تجھ سے ہی محروم کر دے

جو کچھ اور تیرے سوا چاہتا ہوں

برداشت درد عشق کی دشوار ہو گئی

اب زندگی بھی جان کا آزار ہو گئی

دل کے پردوں میں چھپایا ہے ترے عشق کا راز

خلوت دل میں بھی پردا نظر آتا ہے مجھے

کہیں رسوا نہ ہوں رنگینیاں درد محبت کی

مرا اتنا خیال اے دیدۂ خوں بار کر لینا

غم محبت میں دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میں

فضا بہاریں ہے جس کے جلووں سے وہ حریف بہار ہوں میں

جنس ہنر مذاق خریدار دیکھ کر

خود بے نیاز چشم خریدار ہو گئی

آہ اس کی بے کسی تو نہ جس کے ساتھ ہو

ہائے اس کی بندگی جس کا تو خدا نہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے