تمنّاعمادی
نام سید حیات الحق محمد محی الدین، علامہ۔ ۱۴؍جون ۱۸۸۸ء کو پیدا ہوئے۔ پھلواری شریف، ضلع پٹنہ آپ کا مولد ومسکن تھا۔ آ پ نے درس نظامی کی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی۔ حدیث شریف اور طب کا بھی مطالعہ کیا۔ شمشاد لکھنوی سے تلمذ حاصل تھا۔ فارسی شاعری اور عربی ادب میں علامہ شبلی سے استفادہ کیا۔ جب سید عبدالعزیز بیرسٹر ،پٹنہ حیدرآباد ،دکن گئے اور وزارت امور مذہبی وعدلیہ پر مامور کیے گئے تو تمنّا عمادی بھی حیدرآباد تشریف لے گئے اور عرصے تک ان کے ساتھ اقامت پذیر رہے۔تمنا عمادی ۱۹۴۸ء میں ڈھاکہ ہجرت کرگئے۔ کافی عرصہ ڈھاکہ ریڈیو سے قرآن شریف کا درس دیتے رہے۔ ڈھاکا سے نقل مکانی کر کے چاٹگام اور پھر آنکھ کے آپریشن کے سلسلے میں کراچی آگئے اور یہیں ۲۷؍نومبر ۱۹۷۲ء کو انتقال کرگئے۔ علامہ تمنا عمادی کا علم بحر بے پایاں تھا ان کامطالعہ بہت وسیع تھا۔ یہ بڑے پرگو اور مشاق شاعر تھے۔ شعروسخن اور فن عروض میں انھیں استادی کا مرتبہ حاصل تھا۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:314