تسنیم کوثر کا تعارف
تسنیم کوثر، 18 فروری 1957 کو ساہیوال میں پیدا ہوئیں۔ ابتدائی تعلیم اوکاڑہ کے اسکول اور کالج سے حاصل کی اور شادی کے بعد لاہور کو اپنا مستقل مسکن بنایا۔ اردو ادب سے ان کی وابستگی بچپن سے ہی تھی، جسے اسکول کی بزمِ ادب نے مزید فروغ دیا، اور یہ شوق اب تک جاری ہے۔
تسنیم کوثر کی تصنیفات میں تین اہم سفرنامے شامل ہیں:
کہانی ان دنوں کی (سفرنامہ انڈیا، 2007)
جہاں رحمت برستی ہے (سفرنامہ حجاز، 2010)
مجھے اس دیس جانا ہے (سفرنامہ ملائیشیا، 2021)
اس کے علاوہ، ان کا شعری مجموعہ 'سرگوشی' 2012 میں اور افسانوی مجموعہ 'چبھن' 2017 میں شائع ہوا۔ وہ پاکستان اور بھارت کے مؤقر ادبی جریدوں میں بھی لکھتی ہیں، اور ان کی چار کتابیں زیرِ طبع ہیں۔
ادب کے ساتھ ساتھ، تسنیم کوثر کا انسانی حقوق کے لیے کام بھی نمایاں ہے۔ انہوں نے 30 برس ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان میں خدمات انجام دیں، جہاں عاصمہ جہانگیر کے ادارے میں پیرالیگلز ٹریننگ، اسسٹنٹ میڈیا کوآرڈینیٹر، اور خواتین و بچوں پر تشدد کے حوالے سے فیکٹ فائنڈنگ جیسے اہم کام سرانجام دیے۔ وہ پیرالیگل سینٹر اسلام پورہ لاہور کی انچارج بھی رہیں، جہاں خواتین کے لیے مفت قانونی امداد فراہم کی جاتی تھی۔
تسنیم کوثر روٹری کلب لاہور شادمان کی ممبر ہیں اور 2021 تا 2022 اس کلب کی صدر رہ چکی ہیں۔ وہ پولیو آگاہی مہم کا حصہ ہیں اور روٹری انٹرنیشنل پولیو ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔ آج کل پولیو مانیٹرنگ کی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں اور متعدد فلاحی تنظیموں کے ساتھ بھی منسلک ہیں۔