aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1952
انسانی فطرت میں انتقام و حسد کے جذبے اور اس کی زہرناکی کو بیان کرتی ہوئی کہانی ہے۔ رام سوارتھ پرساد سیدھے سادے ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر اور ایک گاؤں کے پردھان تھے، جو اپنی اصول پسندی کی وجہ سے ایک غربت زدہ زندگی گزارتے تھے۔ ایک دن جنگل میں ان کو ترچھ نے کاٹ لیا، جس کے بارے میں مشہور ہے کہ اس کا کاٹا ہوا بچتا نہیں ہے۔ رام سوارتھ کو پنڈت رام اوتار نے زہر کے تریاق کے طور پر دھتورے کے بیج ابال کر پلا دیے تھے، جس کی وجہ سے ان کا ذہنی توازن بگڑ گیا تھا اور شہر کی بھیڑ نے انہیں پاگل سمجھ کر پتھروں ڈھیلوں سے لہو لہان کرکے مار ڈالا۔
جہاں کئی برس پہلے گاؤں تھا اور جہاں بیلوں کے تیل چپڑے بھورے کالے سینگ تھے، دوپہر کے جنگل میں پتوں کی گہری ہری خوشبو تھی اور کچے آم کی تازہ کٹی پھانک کے ساتھ نمک مرچ کاسواد تھا، دھان کے مہکتے ہرے کھیت تھے، جہاں اندھی بڑھیا مہراجن تھی،
You have exhausted 5 free content pages per year. Register and enjoy UNLIMITED access to the whole universe of Urdu Poetry, Rare Books, Language Learning, Sufi Mysticism, and more.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books