Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر فاروق کے اشعار

اٹھے جو تیرے در سے تو دنیا سمٹ گئی

بیٹھے تھے تیرے در پہ زمانہ لیے ہوئے

بدن کا بوجھ اٹھانا بھی اب محال ہوا

جو خود سے ہار کے بیٹھے تو پھر یہ حال ہوا

مجھے خرید رہے ہیں مرے سبھی اپنے

میں بک تو جاؤں مگر سامنے تو آئے کوئی

مرے مالک مجھے اس خاک سے بے گھر نہ کرنا

محبت کے سفر میں چلتے چلتے تھک گیا ہوں میں

ہمیں تو ٹوٹی ہوئی کشتیاں نہیں دکھتیں

ہمارے گھر سے ہی دریا دکھائی دیتا ہے

اب کوئے صنم چار قدم ہی کا سفر ہے

کچھ اور مسافت کو ٹھہر کیوں نہیں جاتے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے