اے سالک انتظار حج میں کیا تو ہکا بکا ہے
بگولے سا تو کر لے طوف دل پہلو میں مکہ ہے
میر عبدالولی نام،عزلت تخلص۔ولادت 93۔1692 سورت ۔اپنے والد سے علوم و فنون کی تعلیم پائی۔اردو اور فارسی دونوں زبانوں میں شعر کہتے تھے۔موسیقی اور مصوری میں بہت درک رکھتے تھے۔ سیر و سیاحت کے بہت شوقین تھے۔51۔1750 میں دلی آئے اور سراج الدین علی خاں آرزو اور میر تقی میرؔ سے ملاقات کی۔کافی عرصہ وہاں رہے۔ دلی سے مرشد آباد اور پھر اورنگ آباد گئے۔نواب ناصر جنگ نظام الدولہ بہادر کا زبانہ تھا۔ انہوں نے تنخواہ مقرر کردی تھی۔ان کے انتقال کے بعد حیدرآباد گئے۔نواب صلابت جنگ آصف الدولہ نے دوگاؤں جاگیر میں عنایت فرمائے۔جب تک زندہ رہے فارغ البالی اور اطمینان سے زندگی بسر کرتے رہے ۔وفات 13؍ستمبر1775،حیدر آباد (دکن)۔